(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس نے قابض ریاست پر دوسو سے بھی زائد راکٹ فائر کئے جن کو روکنا اسرائیل کے جدید ترین اینٹی بیلسٹک میزائل سسٹم کیلئے بھی مشکل ہوگیا۔
مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی ریاستی دہشتگردی اور قبلہ اول پر اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کے حملے کے بعد سے قابض صیہونی ریاست اور فلسطینیوں کے درمیان پید ا ہونے والی ایک ہفتے سے زائد کشیدہ صورتحال میں اب تک 53 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں ۔
اسرائیلی فوج کی دہشتگردانہ کارروائیوں کے جواب میں صیہونی مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل کے جنوبی ضلع میں ساحلی شہرعسقلان کو راکٹ حملوں سے نشانہ بنایا ہے، راکٹ حملوں میں اسرائیل کی تیل پائپ لائن اور آئل ریفائنری تباہ ہوگئی جس سے صیہونی ریاست کو کروڑوں ڈالر کا نقصان ہوا۔
ذرائع سے حاصل اطلاعات کے مطابق صنعتی شہر ہالون میں بھی راکٹ حملوں میں ٹی وی اسٹیشن کی عمارت تباہ ہوگئی ہے، حماس کے حملوں میں دواسرائیلی ہلاک ہونے کی خبر آئی ہےتاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 10 سے بھی بہت زیادہ ہے ۔
اطلاعات ہیں کہ کئی شہروں میں ہنگامے اورکشیدگی کے دوران متعدد گاڑیوں کو نذرآتش کردیا گیا ہے۔حماس نے تل ابیب پر مزید دو سو راکٹ داغے ہیں۔ جس سے تل ابیب میں حفاظتیت الارم بج اٹھے۔دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر کی جانے والی بلاجواز فضائی بمباری کے نتیجے میں اب تک 35 افراد شہید اور250 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، شہدا میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
گذشتہ منگل کی شب قابض صیہونی فورسز نے غزہ میں ایک 12 منزلہ رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا جس کے نتیجےمیں ریائشی عمارت مکمل طور پر منہدم ہوگئی ہے لیکن تاحال جاں بحق یا زخمی ہونے والوں کی کے حوالے سے اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں ۔