(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس نے قابض ریاست کی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ یکجہتی کابھی مطالبہ کیا جن میں بچے، خواتین اور بیمار شامل ہیں جہاں فلسطینی قیدیوں کو مار پیٹ، ملاقاتوں پر پابندی، اور دیگر خلاف ورزیوں سمیت انسانیت سوز سزائیں دی جاتی ہیں.
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف برسر پیکار اسلامی تحریک مزاحمت حماس کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ذریعہ ہر سال 20 دسمبر کو منائے جانے والے انسانی یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پرفلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کو مضبوط بنانے ، قبضے، جارحیت، جرائم، محاصرے اور اس کے جاری المیے کو ختم کرنے پر زور دیاگیا اور تحریک حماس نے دنیا بھر کے امن پسند ممالک اور ان کی عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض صہیونی ریاست اسرائیل کے فلسطینیوں کے خلاف اقدامات کو مجرمانہ قرار دیں ۔
تحریک حماس کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم کو نسلی امتیاز کے بدترین مظاہر کا سامنا ہےاور انہیں ستر سال سے زائد عرصے تک دنیا کے سب سے طویل اور خطرناک ترین قبضے کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے اقوام عالم سے مطالبہ کیا کہ قابض رہنماؤں کے اقدامات کو مجرمانہ بنانے کے لیے کام کیا جائے جو فلسطینی سرزمین اور لوگوں کے خلاف روزانہ گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں اور انہیں جنگی مجرموں کے طور پر مقدمے کے کٹہرے میں لایا جائے۔
حماس نے قابض ریاست کی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ یکجہتی کابھی مطالبہ کیا جن میں بچے، خواتین اور بیمار شامل ہیںجہاں فلسطینی قیدیوں کو مار پیٹ، ملاقاتوں پر پابندی، اور دیگر خلاف ورزیوں سمیت انسانیت سوز سزائیں دی جاتی ہیں ۔