(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی فوج کی جانب سے فلسطینی قیدیوں پر اس درجہ مظالم کے رد عمل میں غزہ سے اسلامی تحریک مزاحمت نے قیدیوں کے ساتھ ظلم کی شدید مذمت کی تاہم قیدیوں پر جاری اسرائیلی مظالم کے نہ رکنے والے سلسلے کے جواب میں اسرائیلی علاقوں کو نشانہ بنایا۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں اس وقت دوبارہ کشیدگی میں اضافہ ہوگیا کہ جب قابض فوج نےگلبوع جیل سے فرارہونے والےچھ فلسطینیوں میں چار کو دوبارہ حراست میں لیتے ہوئےقیدیوں پر بد ترین تشدد کرتے ہوئے زکریا زبیدی کی ٹانگ توڑ ڈالی اورچاروں قیدیوں کے ساتھ ناقابل برداشت انسانیت سوز سلوک روا رکھا۔
اس تمام عرصے میں صہیونی فوج نے راکٹوں کے ذریعے حماس کے بنیادی ڈھانچوں کو نشانہ بنایا ہےتاہم حماس کی جانب سے بھی اعلان کیا گیا ہے کہ جب تک قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں دوبارہ قید ہونے والے فلسطینیوں کی رہائی نہیں ہوگی اس وقت تک اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کا امن معاہدہ ممکن نہیں۔
واضح رہے کہ صہیونی فوج نے غزہ پٹی میں ایک راکٹ پروڈکشن پلانٹ سمیت حماس کے کئی ٹھکانوں پرحملہ کیاجبکہ مغربی کنارے میں بھی دوبارہ صہیونی حراست میں ٓنے والے فلسطینیوں کے لیے سینکڑوں فلسطینی شہریوں نے احتجاجی مظاہرے کیے جس کے نتیجے میںقابض فوج اور فلسطینی باشندوں کے درمیان شدید جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوا جس میں صہیونی اسرائیلی فوج نے مظاہرین کے خلاف آنسو گیس کی شیلنگ اور ربر کی گولیوں کا بے دریغ استعمال کیا۔