(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ کی وزارت صحت کے کا کہناہے کہ اسرائیل نے علی الصبح غزہ سٹی میں گھروں پر بمباری کی اور شہری گھروں کا ملبہ ہٹا کر ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے عالمی کوششوں کے باوجود غزہ پر کارروائیاں جاری رکھنے کااعلان کیا ہے جس کے جواب میں غزہ میں مزاحمتی جماعت حماس نےنیتن یاہو کو باور کرایا ہے کہ مقدس سر زمین کی آزادی کے لیے خون کے آخری قطرے تک مزاحمت جاری رکھیں گے جس کے بعد غزہ میں 2014 کے بعد ایک دن میں سب سے بدترین حملے ہوئے جہاں بچوں اور خواتین سمیت 44 افراد جاں بحق ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں اب تک 58 بچوں سمیت 192فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ غزہ کی وزارت صحت کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے علی الصبح غزہ سٹی میں گھروں پر بمباری کی اور شہری گھروں کا ملبہ ہٹا کر ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس سے قبل رائٹرز اور الجزیرہ ٹی وی کی رپورٹس کے مطابق اتوار کے روز فضائی حملوں میں اسرائیلی فوج نے مغربی غزہ سٹی کے علاقے خان یونس میں مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی و عسکری ونگ کے سربراہ یحیٰ السنور کے گھر کو نشانہ بنایا، مذکورہ رہنما کو 2011 میں اسرئیل کی جیل سے رہائی ملی تھی جبکہ اسرائیلی میزائلوں نے پناہ گزینوں کے ایک کیمپ کو بھی نشانہ بنا یا جس میں 8 بچوں سمیت 10 فلسطینی شہید ہوئے۔
دوسری جانب مغربی کنارے میں بھی پر تشدد جھڑپیں جاری ہیں جس میں اب تک اسرائیلی فوجیوں کے حملوں میں 12فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔