(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے جمعرات کی صبح غزہ کے شمالی شہر جبالیہ میں ایک فضائی حملے میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ترجمان ڈاکٹر عبداللطیف القانوع کو شہید کر دیا۔
حماس نے اپنے ترجمان کی شہادت کا اعلان کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ عبداللطیف القانوع کو غزہ کی پٹی کے شمال میں جبالیہ شہر میں ان کے خیمے کو براہ راست نشانہ بنا کر شہید کیا گیا۔ حماس نے انہیں اپنے عوام اور ان کے مقصد کی خدمت میں ثابت قدمی اور لگن کا ایک نمایاں نمونہ قرار دیا۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ "غیر قانونی صیہونی ریاست کے مسلسل جنگی جرائم اور مزاحمتی قیادت کو شہید کرنے سے فلسطینی مزاحمت کمزور نہیں ہوگی۔” تحریک نے مزید کہا کہ صیہونی ریاست کے اس حملے سے تحریک کے عزم میں کمی نہیں آئے گی، بلکہ یہ زمین اور مقدس مقامات کی آزادی تک اپنے راستے پر چلنے کے عزم کو مزید تقویت دے گا۔ حماس نے یہ بھی کہا کہ شہداء کا خون فتح تک مزاحمت کا ایندھن اور تحریک کا حصہ بنے گا۔
ڈاکٹر عبداللطیف القانوع، جنہوں نے حماس کی صفوں میں 2000 میں دوسری انتفاضہ کے دوران شمولیت اختیار کی، نے اپنے کیریئر کے دوران کئی اہم علمی ڈگریاں حاصل کیں، بشمول قرآن کی تفسیر میں ماسٹرز، اور 2019 میں لبنان کی یونیورسٹی سے دعوت اور میڈیا میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔
یہ حملہ اسرائیل کے غزہ پر جاری حملوں کے تسلسل کا حصہ ہے، جس میں حماس کے کئی رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس سے قبل بھی اسرائیلی فضائی حملوں میں حماس کے رکن اسماعیل برهوم کو شہید کیا گیا تھا، جب وہ علاج کے دوران جنوبی غزہ کے ناصر میڈیکل کمپلیکس میں موجود تھے۔
حماس نے اس حملے کے باوجود اپنے عزم کو مزید مستحکم کرتے ہوئے کہا کہ "اسرائیلی حملے ہماری ارادوں کو شکست نہیں دے سکتے، اور ہم اپنی منزل کی طرف بڑھتے رہیں گے۔