فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری بازو "القسام بریگیڈ” نے آج جمعرات کو کئی مہینوں بعد صیہونی ریاست کے دار الحکومت تل ابیب کو میزائلوں سے نشانہ بنایا، غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے جنوبی غزہ سے تل ابیب کے علاقے کی طرف تین میزائلوں کے لانچ ہونے کا اعلان کیا۔
القسام بریگیڈ کی جانب سے جاری کردہ ایک مختصر بیان میں بتایا گیا ہے کہ "ہم نے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے شہریوں کے خلاف غزہ میں نہتے فلسطینوں نسل کشی کے جواب میں تل ابیب کو میزائلوں سے نشانہ بنایاہے۔”
تل ابیب پر یہ حملہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج کے شمالی غزہ میں بری فوجی کارروائی کے آغاز کے ساتھ ہوا، جب کہ غزہ کے مختلف علاقوں پر فضائی حملے جاری ہیں، جو غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی طرف سے منگل کی صبح جنگ دوبارہ شروع کرنے کے بعد ہو رہے ہیں۔
جمعرات کو تل ابیب کے بڑے علاقے میں سائرن کی آوازیں گئیں، اور غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے ابتدائی بیان میں کہا کہ "وسطی اسرائیل کے کئی علاقوں میں سائرن کی آوازیں آئیں، جو غزہ سے میزائلوں کے داغے جانے کے بعد بجائے گئے۔” بعد میں ایک اور بیان میں فوج نے کہا کہ تین میزائل جنوبی غزہ سے تل ابیب کے علاقے کی طرف داغے گئے، جن میں سے ایک کو فضا میں ہی تباہ کر لیا گیا، جب کہ دو میزائل کھلے علاقے میں گر گئے جس سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔
اسرائیلی چینل 12 نے رپورٹ کیا کہ بن گوریون ایئرپورٹ پر طیاروں کے اُڑان اور لینڈنگ کے عمل میں رکاوٹ آئی جب سائرن کی آوازوں سے شہریوں میں خوف ہراس پھیل گیا۔
چینل 12 کی رپورٹ حیرانی کے ساتھ انکشاف کیا گیا ہے کہ ، غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج کی جانب سے "حماس” اور اس کے میزائل سسٹمز پر شدید حملوں کے باوجود، حماس کے پاس اب بھی میزائل موجود ہیں جنہیں وہ ممکنہ طور پر استعمال کرنے کی کوشش کرے گی۔