(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ریاست اسرائیل سے دوستانہ تعلقات استوار کرنے والی عرب ریاست متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کو فلسطینیوں کے خلاف جاری تمام صیہونی جرائم سے مبرا قرار دے دیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے سربراہ قومی سلامتی کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی برائے تعلقات خارجہ راشد النعیمی کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہاسرائیل نہیں بلکہ ایران و فلسطینی مزاحمتی محاذ ہی فلسطینی شہریوں کے رنج و الم کا باعث ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی قوم کے حقوق اور ان کی امنگیں؛ ایرانی منصوبے پر عملدرآمد کرنے والی فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے ہاتھوں ضائع ہوئی ہیں۔
اماراتی اعلیٰ عہدیدار نے کہا ہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت اگرچہ ختم ہوگئی تاہم متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش کی جانب سےاسرائیل کے ساتھ استوار ہونے والی دوستی کسی بھی صورت ختم ہونے والی نہیں جبکہ ایران کی انتہاء پسندی کے خلاف جنگ جاری رہنا چاہیئے۔
راشد النعیمی کا مزید کہنا ہے کہ "معاہدہ ابراہمی” کے اعلان کے بعد سے ہم یہ جان گئے ہیں کہ اسرائیل کے ساتھ مل کر اعتماد کے پل تعمیر کئے جا سکتے ہیں اور فلسطینیوں کو بھی متحدہ عرب امارات کی پیروی کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ سمجھوتہ کر لینا چاہیے تاکہ آئندہ نسلوں کے لئے بہتر مستقبل حاصل ہوسکے۔
واضح رہے کہ عرب ممالک کی جانب سے غاصب صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے "معاہدہ ابراہمی” کے اصلی ثالث بھی متحدہ عرب امارات کے قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ اور پارلیمانی کمیٹی برائے تعلقات خارجہ راشد النعیمی ہی ہیں۔