(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) حماس رہنما نے کہا کہ قیدیوں پر ہماری عوام کو فخر ہے اور ان کواب صہیونی مظالم برداشت کرنے کے لیے ان زندانوں میں نہیں چھوڑا جاسکتا جہاں اور قیدیوں کے مقابلے میں ان کی زندگیوں کو زیادہ خطرات ہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف بر سر پیکار اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے ممبر خلیل الحیہ نے اسرائیلی حکام کے چنگل سے غزہ کی آزادی کی سولہویں برس پرمنعقدہ تقریب سے خطاب میں کہا کہ فلسطین کی استقامتی تنظیم اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلہ کا جو بھی معاہدہ ہوگا اس میں ان فلسطینیوں کی رہائی کا معاملہ شامل ہوگا جو سرنگ کھود کر آزاد ہونے کے بعد دوبارہ گرفتار ہوگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ صہیونی زندان سے 6 بہادر فلسطینیوں کے عزم اور ہمت کے ساتھ اسرائیل کی اس جیل سے فرار ہونے پر جس کےحفاظتی انتظامات انتہائی سخت ہیں ہماری عوام کو فخر ہے اور ان کواب صہیونی مظالم برداشت کرنے کے لیے ان زندانوں میں نہیں چھوڑا جاسکتا جہاں اور قیدیوں کے مقابلے میں ان کی زندگیوں کو زیادہ خطرات ہیں، جس کے باعث گلبوع جیل کے ان قیدیوں کی رہائی کے بغیر اسرائیل اور فلسطینی استقامت کے درمیان کوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔