(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ)غیر قانونی صیہونی ریاست کے جنگی مجرم وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایک بیان میں اپنی روایتی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہ غزہ میں حماس کے زیر حراست امریکی نژاد اسرائیلی فوجی ایڈان الیگزینڈر کی رہائی کے بدلے میں نہ تو کوئی جنگ بندی ہوئی ہے، نہ ہی فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا کوئی معاہدہ طے پایا ہے۔
صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ صرف ایک "محفوظ راستہ” فراہم کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے تاکہ فوجی کی واپسی ممکن بنائی جا سکے۔ ان کے مطابق یہ اقدام حکومت کی جارحانہ پالیسی اور غزہ پر بڑھتے ہوئے فوجی دباؤ کا نتیجہ ہے، جس میں امریکا کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ایڈان الیگزینڈر کی رہائی شام 6:30 بجے متوقع ہے، اور انہیں ایک فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریم بیس منتقل کیا جائے گا۔ اسرائیلی فوجی کے والد پہلے ہی امریکی صدارتی ایلچی ایڈم بوہلر کے ہمراہ اسرائیل پہنچ چکے ہیں۔