(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی جارحیت کے نتیجے میں فلسطین کے مزاحمت کاروں نے بھی اسرائیل کی جانب کئی راکٹ فائر کیے، غزہ پر بڑھتی کشیدگی کے پیشِ نظر اردن نے اسرائیلی سفیر کو ملک سے بے دخل کرنے کی دھمکی دے دی۔
دنیا بھر سے غزہ میں جنگ بندی کے مطالبے کے باوجود اسرائیل بے گناہ شہریوں کی جان اور املاک کو نقصان پہنچارہا ہےجس کے جواب میں حماس کی جانب سے بھی مزاحمت جاری ہے تاہم اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان لڑائی کا سلسلہ بدستور جاری رہنے کے بعد اردن نے بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیشِ نظر اسرائیلی سفیر کو ملک سے بے دخل کرنے کی دھمکی دی ہے۔
اسرائیل مسلسل غزہ کی پٹی پر حملےکر رہا ہے اور فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے بھی اسرائیل کی جانباب تک کئی راکٹ فائر کیے گئےہیں ۔
اس لڑائی میں ایک فیکٹری میں کام کرنے والے دو تھائی ورکرز سمیت 220 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
اردن کے وزیرِ اعظم بشر الخصاونہ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد ان کا ملک اسرائیلی سفیر کو بے دخل کر سکتا ہے۔
اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم کو اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان جاری کشیدگی پر تشویش ہے اور وہ سفارت کاری کے ذریعے خطرناک ہوتی کشیدگی کے خاتمے کی کوشش کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اردن اور اسرائیل نے 1994 میں امن معاہدے پر دستخط کیے تھے اور اردن فلسطینی ریاست کا اہم حامی بھی رہا ہے۔