(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک "حماس” نے کہا ہے کہ غزہ میں قید امریکی نژاد اسرائیلی فوجی عیدان الیگزینڈر کی رہائی غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جارحیت یا فوجی دباؤ کا نہیں بلکہ مؤثر سفارتی رابطوں اور ثالثی کا نتیجہ ہے۔
منگل کے روز جاری بیان میں حماس نے واضح کیا کہ نیتن یاہو اپنی قوم کو گمراہ کر رہا ہے، کیونکہ وہ حملوں سے قیدیوں کی واپسی میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ قیدیوں کی رہائی اور جنگ بندی کا راستہ صرف بامقصد مذاکرات اور قیدیوں کے تبادلے سے ہی نکل سکتا ہے۔
عیدان الیگزینڈر کو حماس کے عسکری ونگ "القسام بریگیڈز” نے پیر کی شام رہا کیا۔ بعدازاں جاری وضاحتی بیان میں بتایا گیا کہ رہائی امریکی ثالثی اور سفارتی کوششوں کا نتیجہ تھی، جس کا مقصد جنگ بندی، بارڈر کھولنا اور غزہ میں امداد کی فراہمی تھا۔
حماس نے زور دیا کہ یہ پیش رفت غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی بمباری یا عسکری دباؤ کے بغیر، سیاسی و انسانی بنیادوں پر ممکن ہوئی ہے۔