اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے رہنما عزت الرشق کا کہنا ہے کہ تبادلہ اسیران معاہدے پر عمل درآمد کے دوران جن 40 اسیر اور اسیرات کو فلسطین سے باہر بھیجا جانا ہے انہیں لینے کے لیے ترکی، قطر اور شام کے تین طیارے قاھرہ ائر پورٹ پہنچ چکے ہیں۔
’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے عزت الرشق نے بتایا کہ فلسطینی اسیران کی رہائی کا معاملہ خوش اسلوبی سے طے پا رہا ہے اور معاہدے کے مطابق قطر، ترکی اور شام بھیجے جانے والے اسیران اور اسیرات کو لینے کے لیے تینوں ملکوں کے طیارے قاھرہ ائیر پورٹ پر کھڑے ہیں، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ ممالک ان اسیران کو اپنے ہاں بلانے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔
الرشق نے رہائی پا کر فلسطین سے باہر جانے والے اسیران کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 477 رہا ہونے والے اسیران میں سے 15 اسیر قطر کے طیارے پر سوار ہو کر دوحہ جائیں گے، پندرہ قیدی دمشق، اور دس قیدی انقرہ لے جائے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ قاھرہ میں حماس کی جانب سے ان قیدیوں کا استقبال کیا جائےگا اور رات کو یہ طیارے قیدیوں کو اپنے اپنے ملک لے جائیں گے۔
الرشق نے واضح کیا کہ قاھرہ ائیر پورٹ پر ان طیاروں کی موجودگی سے ثابت ہو گیا کہ یہ تینوں ملک ان اسیران کے اپنے ہاں استقبال اور وہاں پران کی رہائشی کے بندوبست میں سنجیدہ ہیں۔
واضح رہے کہ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل کی سربراہی میں حماس وفد قاھرہ میں اسرائیلی عقوبت خانوں سے رہائی پانے والے اسیران کے استقبال اور اکرام کے لیے موجود ہے۔