(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) 369 فلسطینی قیدی آج بروز ہفتہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے عقوبت خانوں سے آزادی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ یہ رہائی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے چھٹے مرحلے کے تحت عمل میں آئی، جس کے بعد مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں ان کے اہل خانہ نے انہیں خوش آمدید کہا۔
قیدیوں کے اہل خانہ نے اس موقع پر اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی سرزمین پر ثابت قدم ہیں۔ انہوں نے وہ نعرہ بھی دہرایا جو کتائب القسام نے قیدیوں کی رہائی کے موقع پر ایک بینر پر تحریر کیا تھا: "ہجرت صرف القدس کی طرف ہوگی۔”
ماضی کی طرح، غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے مغربی کنارے میں کئی فلسطینی قیدیوں کے اہل خانہ کو خبردار کیا کہ وہ اپنے پیاروں کی رہائی کا جشن نہ منائیں۔ ادھر، 7 بسیں 333 فلسطینی قیدیوں کو لے کر کَرَم ابو سالم گزرگاہ کے راستے غزہ پہنچیں۔
یہ قابل ذکر ہے کہ اس مرحلے میں رہا کیے گئے قیدیوں میں 333 کا تعلق غزہ سے تھا، جنہیں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے جنگ کے دوران گرفتار کیا تھا، جبکہ 36 قیدی وہ تھے جنہیں عمر قید کی سزا دی گئی تھی۔ رہائی کے معاہدے کے تحت، ہر تین اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 111 غزہ کے قیدیوں اور 12 عمر قید کی سزا یافتہ فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔
فلسطینی مزاحمت نے تین اسرائیلی قیدیوں— الیکزینڈر ٹروبنوف، ساگی ڈیکل چین، اور یائیر ہورن— کو جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں بین الاقوامی ریڈ کراس کے حوالے کر دیا۔
یہ عمل اس وقت مکمل ہوا جب حماس کے عسکری ونگ کتائب شہید عزالدین القسام اور اسلامی جہاد کے عسکری ونگ سرایا القدس کے سینکڑوں جنگجو مکمل جنگی لباس اور اسلحے کے ساتھ وہاں موجود تھے۔