اسرائیلی عسکری عدالت نے اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس سے تعلق رکھنے والے فلسطینی اسیر علی عمر جبار، جو پہلے ہی اسرائیل جیل میں ہیں، کو تیس سال قید کی سزا سنا دی ہے۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے 2002 میں نتانیا کے علاقے میں ہوٹل بارک پر فدائی حملے میں شرکت کی تھی۔ اس کارروائی میں تیس صہیونی جہنم واصل ہوئے تھے۔
اسرائیل کے عبرانی ریڈیو چینل کے مطابق اس کارروائی میں 30 صہیونی ہلاک ہوئے تھے۔ جبار پرلگائی گئی فرد جرم کے مطابق انہوں نے فدائی کارروائی کے منصوبہ ساز عباس السید، جو آج کل اسرائیلی حراست میں ہیں، اور فدائی کارروائی میں استعمال ہونے والی کار کے ڈرائیور عبد الباسط کے درمیان رابطہ کار کی خدمت سرانجام دی تھی۔ یہ کارروائی حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کی جانب سے اسرائیل فوج پر کیے گئے بڑے حملوں میں شمار ہوتی ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین