فلسطین کی سب سے بڑی مذہبی ، سیاسی اور عسکری تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت’’حماس‘‘ کے 28 ویں یوم تاسیس کی تیاریاں پورے عرج پرہیں۔ اس بار حماس کے یوم تاسیس کے لیے ’القدس پتھر کے دھانے پر‘ کا خصوصی عنوان دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حماس کے مرکزی رہنما ڈاکٹر اسماعیل رضوان نے غزہ کی پٹی میں جماعت کے اٹھائیس ویں یوم تاسیس کے انتظامات کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس بار ان کی جماعت کے یوم تاسیس کے لیے ’القدس پتھر کے دھانے پر‘ کا خصوصی عنوان چنا گیا ہے۔حماس کے یوم تاسیس کے حوالے سےمشرقی غزہ میں شاہراہ صلاح الدین میں ایک بڑے پورٹریٹ کی تنصیب کا اہتمام کیا گیا جس پر فلسطینیوں کے قومی عزم واستقلال کو تصویری شکل میں پیش کیا گیا ہے۔
اس موقع پر ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر اسماعیل رضوان نے کہا کہ فلسطینی قوم اس وقت ایک نئی تحریک انتفاضہ کے عمل سے گذر رہی ہے۔ اس تحریک کے دوران فلسطینی نوجوان اپنی جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں۔ حماس اپنے یوم تاسیس کو اسی تحریک کے تناظر میں منانے کی تیاریاں کررہی ہے تاکہ تحریک انتفاضہ کو مزید موثر ار نتیجہ خیز بنایا جاسکے۔
اسماعیل رضوان کا کہنا تھا کہ تحریک انتفاضہ کی کامیابی کے لیے مزاحمت کو معاصر طریقوں سے ہم آہنگ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے تمام فلسطینی مذہبی اور سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ تحریک انتفاضہ کو کامیاب بنانے کے لیے بھر پور کردار ادا کریں۔
اسماعیل رضوان کا کہنا تھا کہ حماس یہ خوش خبری سناتی ہے کہ آزادی کی منزل اب زیادہ دور نہیں ہے۔ فلسطینی قوم کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ فلسطینی قوم کا عزم جہاد اور پورے استقلال کے ساتھ مزاحمت کا سلسلہ جاری رکھنا آزادی کی منزل کے قریب تر ہونے کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔