(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے دنیا بھر میں غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے جاری عوامی مظاہروں، ریلیوں اور احتجاجی سرگرمیوں کو سراہا ہے۔ ان مظاہروں کا مقصد قابض اسرائیل کی جانب سے جاری نسل کشی، قحط پھیلانے کی دانستہ پالیسی اور بچوں و خواتین کے خلاف صہیونی دہشت گردی کو مسترد کرنا ہے۔
جاری کردہ ایک بیان میں حماس نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ احتجاجی دباؤ میں مزید شدت لائے، خاص طور پر جمعہ، ہفتہ اور اتوار (آٹھ، نواور دس اگست) کو تمام شہروں اور عوامی مقامات پر مظاہروں کا انعقاد کیا جائے اور اس سلسلے کو آئندہ دنوں تک جاری رکھا جائے۔
بیان میں زور دیا گیا ہے کہ قابض اسرائیل کی حمایت کرنے والے ممالک بالخصوص امریکہ کے سفارت خانوں کے سامنے مظاہرے اور دھرنے دیے جائیں تاکہ عالمی سطح پر ایسا دباؤ پیدا ہو جو غزہ کی ناکہ بندی کے خاتمے اور فوری انسانی امداد کی ترسیل کا باعث بنے۔
حماس نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے بیس لاکھ سے زائد مظلوم فلسطینیوں پر مسلط نسل کشی ، بمباری اور قحط کے سامراجی کھیل پر اپنی خاموشی توڑے اور جب تک جارحیت بند نہیں ہوتی اور تمام گزرگاہیں نہیں کھلتیں دنیا کے ہر فورم پر فلسطینیوں کے حق میں صدائے احتجاج بلند کی جائے۔
حماس نے واضح کیا کہ یہ عالمی بیداری صرف فلسطینیوں کے لیے نہیں بلکہ انسانیت، آزادی، وقار اور انصاف کے لیے ایک عالمگیر جدوجہد ہے۔