• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
بدھ 6 اگست 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home بریکنگ نیوز

حماس: معاہدے کے لیے فوری دانشمندانہ اقدامات ضروری

پیر کی شام جاری کردہ ایک باضابطہ بیان میں حماس نے کہا کہ اس کی قیادت کی اولین ترجیح غزہ کے عوام کو درپیش تباہ کن صورتحال کا خاتمہ ہے۔

منگل 22-07-2025
in بریکنگ نیوز, حماس, خاص خبریں, عالمی خبریں, غزہ, فلسطین, مقالا جات
0
حماس: معاہدے کے لیے فوری دانشمندانہ اقدامات ضروری
0
SHARES
7
VIEWS

(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک ِمزاحمت حماس نے واضح کیا ہے کہ وہ غزہ پر قابض اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کو روکنے اور فلسطینی عوام کی نسل کشی کا خاتمہ کرنے کے لیے پوری ذمہ داری، دانشمندی اور تیزی کے ساتھ ایک باعزت معاہدے تک پہنچنے کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔

پیر کی شام جاری کردہ ایک باضابطہ بیان میں حماس نے کہا کہ اس کی قیادت کی اولین ترجیح غزہ کے عوام کو درپیش تباہ کن صورتحال کا خاتمہ ہے۔ اسی مقصد کے لیے حماس تمام متعلقہ فریقوں، ثالث ممالک، اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ قابض ریاست کی وحشیانہ جنگ کو بند کروایا جا سکے، انسانیت سوز قحط کا خاتمہ ہو، اور فلسطینیوں کی اجتماعی نسل کشی کو روکا جا سکے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہمیں اس بات کا بخوبی اندازہ ہے کہ سفاک حکومت ہمارے نہتے عوام پر وحشیانہ بمباری، اجتماعی قتل عام اور خونی جرائم کے ذریعے بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ وہ ایسی شرائط قبول کروا لے جو وہ مذاکرات کی میز پر حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

حماس نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اپنے فلسطینی بھائیوں دیگر مزاحمتی قوتوں اور تمام قومی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کے ذریعے ایک ایسے معاہدے پر پہنچنے کے لیے پرعزم ہے جو نہ صرف جنگ کا خاتمہ کرے، بلکہ نسل کشی کے سلسلے کو روکے، تعمیر نو کی راہ ہموار کرے، محاصرے کو ختم کرے اور اہل غزہ کو ایک باوقار زندگی فراہم کرسکے۔

ذرائع کے مطابق ہفتے کے روز ایک فلسطینی شخصیت نے انکشاف کیا کہ ثالثوں نے حماس کو تازہ ترین نقشے فراہم کیے ہیں جن میں غزہ میں قابض صہیونی فوج کی تعیناتی کی تفصیلات موجود ہیں۔ حماس کی قیادت ان نقشوں کا جائزہ مذاکرات کے تناظر میں لے رہی ہے تاکہ ممکنہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے پر کسی حتمی معاہدے تک پہنچا جا سکے۔

دوسری طرف قابض میڈیا نے مذاکرات میں ممکنہ پیش رفت کے حوالے سے محتاط امید کا اظہار کیا ہے۔ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری بات چیت سے واقف ذرائع نے خبر رساں ایجنسی اناطولیہ کو بتایا کہ حماس کو موصول ہونے والے نقشے ظاہر کرتے ہیں کہ صہیونی افواج اب بھی غزہ کے بڑے حصوں پر قابض ہیں جن میں شمالی غزہ کا شہر بیت حانون، جنوبی رفح کا نصف علاقہ، خان یونس کے قصبے خزاعہ اور عبسان، اور غزہ شہر کا محلہ الشجاعیہ شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس کی قیادت ان نقشوں کا گہرائی سے تجزیہ کر رہی ہے اور دیگر مزاحمتی گروہوں کے ساتھ مشاورت کر رہی ہے تاکہ اپنا مؤقف تشکیل دیا جا سکے۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ مذاکرات کے دوران حماس کو پیش کیے گئے ابتدائی نقشوں میں بیت حانون، شمالی بیت لاہیا کے بڑے حصے، مکمل رفح شہر اور خان یونس کے وسیع علاقوں پر صہیونی فوج کے قبضے کو دکھایا گیا تھا جسے حماس نے سختی سے مسترد کر دیا تھا۔

حماس جنوری 2025 میں ہونے والے معاہدے کے تحت طے شدہ علاقوں سے قابض اسرائیل کے مکمل انخلاء پر زور دے رہی ہے، جس میں جابرافواج نے تین سو نوےسے گیارہ سومیٹر تک پیچھے ہٹنے پر اتفاق کیا تھا۔

چند روز قبل قابض اسرائیل نے مذاکرات کے دوران ایک نیا خفیہ نقشہ پیش کیا تھا جس میں غزہ کے چالیس فیصد علاقے پر قبضہ برقرار رکھنے اور پورے شہر رفح کو اپنے کنٹرول میں رکھنے کی تجویز دی گئی تھی تاکہ لاکھوں فلسطینیوں کو وہاں محصور کر کے مصر یا سمندر کے راستے جلاوطن کیا جا سکے۔حماس نے اس خوفناک منصوبے کو سختی سے مسترد کر دیا تھا۔

قطری چینل الجزیرہ کے مطابق قابض اسرائیل کے پیش کردہ اس خفیہ نقشے کا اصل مقصد رفح کو ایک مہاجر کیمپ میں تبدیل کرنا اور پھر وہاں سے بے گھر فلسطینیوں کو جبری ہجرت پر مجبور کرنا تھا۔

اس وقت دوحہ میں براہ راست مذاکرات جاری ہیں جن میں حماس کے ساتھ جنگ بندی، قیدیوں کے تبادلے اور ایک انسانی معاہدے کے امکانات پر بات چیت ہو رہی ہے۔

حماس نے امریکہ کی طرف سے پیش کردہ تازہ ترین مسودے میں تین اہم ترامیم کا مطالبہ کیا ہے:
اول، مذاکرات کا مقصد ایک جامع اور مستقل جنگ بندی کا معاہدہ ہونا چاہیے نہ کہ کوئی عارضی فائر بندی۔
دوم ،انسانی امداد کی ترسیل کو آسان، شفاف اور منظم بنایا جائے تاکہ وہ براہ راست مستحقین تک پہنچے۔ سوم، معاہدے پر عمل درآمد کی پہلی شرط کے طور پر قابض اسرائیلی فوج کا اہم علاقوں سے جزوی انخلاء ہو۔

اس دوران، قابض اسرائیلی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری ہے، جس سے مزید شہری شہید ہو رہے ہیں۔ صحت کا نظام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اور شدید قحط کے باوجود عالمی ضمیر پر خاموشی طاری ہے جہاں بھوک سے بلکتے بچوں کی چیخیں بھی اسے بیدار کرنے میں ناکام ہیں۔

Tags: حماسصہیونی فوجصیہونی ریاستغزہفلسطینی
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.