فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] حکومت کی وزارت داخلہ اور نیشنل سیکیورٹی فورسز نے جذبہ خیر سگالی کے طورپر الفتح کے چھ کارکنوں اور مختلف دیگر جرائم میں ملوث بیس دیگر محروسین کو رہا کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سیکرٹری داخلہ کامل ابو ماضی نے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں بتایا کہ جمعرات کے روز مجموعی طور پر چھبیس قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے، جن میں صدر محمود عباس کی جماعت الفتح کے چھ کارکنان اور مختلف جرائم کے تحت قید بیس دیگر افراد کو رہا کردیا گیا ہے۔
سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ جرائم پیشہ افراد کو مغربی غزہ میں الکتبیہ اصلاحی مرکز میں زیرحراست رکھا گیا تھا، جہاں ان کی اصلاح کے بعد رہائی کا فیصلہ کیا گیا۔ فتح کے کارکنان کی رہائی کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کامل ابو ماضی نے کہا کہ صدر عباس کی جماعت کے کارکنوں کی رہائی سے ملک میں پائے جانے والے انتشار کو ختم کرنے اور قومی مفاہمت کا عمل آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔ فتح کے کارکنوں کی رہائی ایک ایسے وقت میں عمل میں لائی گئی ہے جب غزہ حکومت نے جماعت کے سترہ رہ نماؤں اور کارکنوں کو غزہ کی پٹی میں آنے اور سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے کی بھی اجازت دی ہے۔
ایک سوال پر فلسطینی عہدیدار نے کہا کہ تحریک فتح کے کارکن سیاسی بنیادوں پر قید نہیں بلکہ امن و امان کی صورت حال خراب کرنے جیسے سنگین الزامات کے تحت قید تھے۔ رہائی پانے والے افراد کے نام اپنے پیغام میں کامل ابو ماضی نے کہا کہ حکومت ان پرگہری نظر رکھے گی اور انہوں نے دوبارہ غیرقانونی سرگرمیوں میں حصہ لیا تو ان کے خلاف پہلے سے زیادہ سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین