اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے مرکزی رہنما صلاح بردویل کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کے پاس غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کا جواب دینے کی بھرپور استطاعت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یکطرفہ طور پر امن کی بحالی کسی صورت قبول نہیں کی جائیگی۔ فلسطینی خبر رساں ادارے ’’قدس پریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے صلاح بردویل کا کہنا تھا کہ غزہ پر حالیہ اسرائیلی حملے عرب ممالک میں ہونے والی تبدیلیوں کا رد عمل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر کسی کو معلوم ہے کہ غزہ پر حملوں کا ذمہ دار کون ہے، اسرائیل خطے میں ہونے والی تبدیلیوں کو فلسطینی مزاحمت کاروں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے۔
غزہ پر حالیہ بمباری ایسے وقت میں کی گئی جب مصر میں صدارتی انتخابات جاری ہیں، اس موقع کو استعمال کرتے ہوئے اسرائیل نے غزہ پر حملے کردیے تاکہ دنیا کے مصر کی جانب متوجہ ہونے کے اس عرصے میں غزہ کے مزاحمت کاروں کو کمزور کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے بزدلانہ فضائی حملوں سے فلسطینی مزاحمت کاروں کی ہمت اور ارادوں کو توڑا نہیں جا سکتا۔ فلسطینی مزاحمت کار یکطرفہ طور پر اسرائیلی حملوں کے جواب میں کارروائیاں ختم نہیں کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور امریکا کی جانب سے شروع ہونے والی ان جھڑپوں کو روک کر امن قائم کرنے کے لیے رابطے کیا گیا تو یکطرفہ امن کسی صورت قبول نہیں کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری فلسطینی ایک عظیم قوم ہے جس کا خون اتنا ارزاں نہیں ہے کہ اس کا بدلہ نہ لیا جائے۔ بردویل نے کہا کہ غزہ پر حالیہ اسرائیلی حملے اعلان جنگ نہیں ہیں ابھی جنگ کی نوبت نہیں پہنچی۔ ابھی صرف ایک دوسرے کی طاقت کو آزمایا جارہا ہے۔ اسرائیلی مزاحمت کاروں کی قوت کا اندازہ لگا رہے ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین