اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی بیورو کے رکن عزت رشق نے قابض حکام کے بدووں کو مشرقی یروشلم کے علاقے خان الاحمر سے بے دخل کر کے وادی اردن کے علاقے اریحا کے گائوں نوویمہ منتقل کئے جانے کی مذمت کی۔
ایک بیان میں عزت الرشق نے کہا کہ ہمارے جماعت مقبوضہ یروشلم کو نشانہ بنانے اور اس کے عوام کو وہاں سے بے دخل کرنے اور علاقے کو صہیونی میں رنگنے کی اسرائیلی منصوبوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں مسترد کرتی ہے۔”
انہوں نے اس منصوبے کو بین الاقوامی معاہدوں اور کنونشنز کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ بہ قول عزت الرشق ایسی کوششوں سے اسرائیل کچھ ثابت نہیں کرسکتا ہے اور نہ ہی وہ یروشلم میں موجود تاریخی مقامات کو مٹا سکے گا۔
عزت الرشق نے بتایا کہ قابض حکام مسلسل زمین ہتھیا رہے ہیں اور انہوں نے اسرائیلی اقدامات کے خلاف بین الاقوامی خاموشی اور بے عملی کی مذمت کی۔
حماس رہنما نے فلسطینی لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض ملک کے منصوبوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم اور عرب لیگ سے مطالبہ کیا کہ وہ یروشلم، اس کی آبادی اور تاریخی مقامات کا صہیونیت اور بے دخلی کے خطرے سے تحفظ کریں۔
اسی دوران فلسطینی قانون ساز کونسل نے عرب اور اسلامی ممالک اور فلسطینی عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ مسجد اقصیٰ اور مقبوضہ یروشلم کو نشانہ بنانے کے اسرائیلی منصوبوں کا مقابلہ کریں۔
قانون ساز کونسل کی یروشلم اور الاقصیٰ کمیٹی کے ترجمان غسان الشامی نے ایک بیان میں بتایا کہ قابض حکام نے یروشلم شہر کو صیہونیت میں رنگنے کے منصوبے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ الشامی نے یروشلم کے رہائشیوں کو اپنی زمینوں سے بےدخل کرنے کی اسرائیلی پالیسی کی بھی مذمت کی۔
یروشلم ذرائع نے اس سے پہلے بتایا تھا کہ اسرائیلی وزیر دفاع ایک نئے منصوبے پر دستخط کریں گے جس کے تحت بدووں کو خان الاحمر سے بے دخل کر کے نوویمہ گاوں میں منتقل کر دیا جائے گا۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین