(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )قابض اسرائیلی ریاست کے مظالم کے خلاف بر سر پیکار فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے لاطینی امریکی ملک پیراگوئے کے صدر کی جانب سے خود کو دہشت گرد تنظیم قرار دیئے جانے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں پیرائے گوئے کے صدر ماریو ابڈو بینتیز کے حماس کو دہشت گرد جماعت قرار دینے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ ان تمام حریت پسندوں کے منہ پر طمانچہ ہے جو دنیا بھر میں اپنی زمین پر قابض قوتوں کے خلاف پر امن جدوجہد میں مصروف ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی قرار نمبر“A/RES/34/37.” کے تحت قابض قوتوں کے خلاف سیاسی اور مسلح ہر طرح کی جدوجہد جائز قرار دی گئی ہے اور اس قسم کے فیصلے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہیں۔
حماس کے ترجمان کا یہ بہ کہنا تھا کہ اس قسم کے فیصلوں سے قابض اسرائیل کی دہائیوں سے جاری دہشت گردی اور ریشہ دوانیوں میں مزید اضافہ ہوگا۔اور اس کو بنیاد بنا کر وہ اپنے جرائم کی جواب طلبی سے فرار حاصل کریں گے۔