عرب اور عالمی فنکاروں اور فلم سازوں نے کینیڈا میں منعقد ہونے والے ٹورنٹو فلم فیسٹول کو اسرائیل کے لیے پروپیگنڈا قرار دیا ہے- ایک ہزار سے زائد فنکاروں اور فلم سازوں نے دستاویز پر دستخط کیے ہیں
جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ٹورنٹو فیسٹول میں صہیونی سینما کے خصوصی پروگرام کا مقصد اسرائیل کے لیے پروپیگنڈا ہے- ٹورنٹو فیسٹول 10 سے 19 ستمبر تک کینیڈا کے شہر میں منعقد ہو رہا ہے جس میں ’’تل ابیب پر روشنی‘‘ کے نام سے صہیونی خصوصی پروگرام پیش کیا جائے گا- دستاویز میں کہا گیا ہے کہ تل ابیب تباہ شدہ فلسطینی دیہاتوں کے ملبے کے ڈھیر پر تعمیر کیا گیا- فلسطین کے ثقافتی شہر یافا کے شہریوں کو بے دخل کر کے اسے بھی تل ابیب میں شامل کیا گیا- تل ابیب کے ماضی کے بغیر اس کے حالیہ ترقی کے متعلق بات کرنا جنوبی افریقہ میں نسلی حکومت کے دور میں کیپ ٹاؤن اور جوھانسبرگ کے متعلق بات کرنے کے برابر ہے- دستاویز پر فنکاروں اور فلم سازوں کے ساتھ مختلف بین الاقوامی شخصیات نے بھی دستخط کیے ہیں جن میں سابق امریکی صدر جمی کارٹر، نوبل انعام یافتہ جنوبی افریقہ کے اسقف ڈیر مونڈ ٹوٹو، امریکا کے مشہور عالمی فلاسفر اور مفکر نوم چومسکی، امریکی موسیقار ھارے بیلا فونٹ بھی شامل ہیں-