(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس کے بین القوامی تعلقات کے سربراہ کا کہنا ہے کہ "یہی پالیسی فیس بک برسوں سے فلسطینیوں کے خلاف برسوں سے کرتا آرہا ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کے بیانیہ کو ختم کرنا ہے اور گھناؤنے اور نسل پرستانہ قبضے کی حقیقت کو دنیا سے پوشیدہ رکھنا ہے۔”
مقبوضہ فلسطین میں قابض صیہونی ریاست کے مظلام کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے بین القوامی تعلقات کے سربراہ باسم نعیم نے ٹوئٹر انتظامیہ کی جانب سے فلسطینیوں کے اکاؤنٹس کو معطل کرنے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ "ٹویٹر” نے اسرائیلی دباؤ میں فلسطینیوں کے متعدد اکاؤنٹس کو معطل کردیا ہے جو اسرائیل ناکامیوں اور بوکھلاہٹ کا واضح ثبوت ہے ۔
باسم نعیم نے "ٹویٹر "انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ "آزادی اظہار رائے کا احترام کیا جائے اور نہتے فلسطینیوں کے خلا ف صیہونی مظالم کو دنیا کے سامنے عیاں کرنے پر بند کئے گئے اکاؤنٹس کو بحال کیا جائے ۔
انہوں نے فلسطینیوں کے تمام دوستوں اور حمایتیوں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز خصوصا especially ٹویٹر پر غیر جانبداری اور اعتراضات کو برقرار رکھنے کے لئے ہر طرح کے دباؤ کا استعمال کریں اور کسی جماعت خصوصا اسرائیلیوں کے کسی دباؤ کا سامنا نہ کریں۔