غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس نے صدر محمود عباس کی طرف سے مقرر کردہ وزیراعظم محمد اشتیہ کی حکومت کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اشتیہ کی حکومت سے فلسطینی قوم میں مزید انتشار پیدا ہو گا۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہےکہ اشتیہ کی حکومت فلسطین میں آمریت کو فروغ دینے اور فلسطینی قوم میں پائی جانے والی بے اتفاقی کی خلیج کومزید گہرا کرنے کا مؤجب بنے گی۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ محمد اشتیہ کی حکومت صرف تحریک فتح کی نمائندہ اور فلسطینی قوم کی قربانیوں کی نفی کا مؤجب بنے گی۔
حماس کا کہنا ہے کہ جماعت تحریک فتح کی آمریت اوراس کی یک طرفہ حکومت کو قبول نہیں کرے گی۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صدر عباس او رمحمد اشتیہ کی حکومت امریکا کی صدی کی ڈیل کی سازش کو عملی شکل دینے اور غرب اردن اور غزہ کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کی سازشوں میں معاون ہوگی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس وقت فلسطینی قوم تاریخ کے نازک دور سے گزر رہی ہے اور قضیہ فلسطین کو سنگین چیلنج درپیش ہیں۔ اسرائیلی ریاست اور امریکا کی طرف سے فلسطینیوں پر صدی کی ڈیل کی سازشیں مسلط کی جا رہی ہیں۔ ایسے میں فلسطین میں تمام قوتوں کی نمائندہ قومی حکومت کی تشکیل کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز متنازع فلسطینی وزیراعظم محمد اشتیہ نے وزارت عظمیٰ کا حلف اُٹھایا۔ حماس، اسلامی جہاد اور فلسطین کی کئی بڑی سیاسی جماعتوں نے محمد اشتیہ کی حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔