اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے اسرائیلی حکومت کی جانب سے فلسطینی تنظیموں کے خلاف طاقت کے استعمال کی دھمکیوں کو مسترد کردیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ نیتن یاھو جیسے دہشت گرد کی دھمکیوں سے فلسطینی قوم خوف زدہ نہیں ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابوزھری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہےکہ فلسطینی عوام اپنے دفاع کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ہمیں ایک خون خوار دہشت گرد ریاست کی منظم دہشت گردی کا سامنا ہے۔صہیونی دشمن کو فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے استعمال اور دہشت گردی کے ارتکاب کے لیے امریکی پشت پناہی حاصل ہے۔ بدقسمتی سے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پرعالمی برادری بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔خیال رہے کہ جمعرات کی شام اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے اپنے ایک بیان میں دھمکی دی تھی کہ یہودی آباد کاروں پر حملے کرنے والوں کے گھر مسمار اور ان کے اہل خانہ کو بھی انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جائے گا۔ نیتن یاھو نے فلسطینی شہروں میں نہتے فلسطینیوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رکھنے کی بھی دھمکی دی۔
قبل ازیں اسرائیلی کابینہ کے اجلاس میں فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے علقے الخلیل اور اس کے گردو نواح میں سخت ترین سیکیورٹی نافذ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔