فلسطین کی سب سے بڑی اور منظم مذہبی سیاسی جماعت اسلامی تحریک مزاحمت”حماس” نے کہا ہے کہ وہ مصر کے صدارتی انتخابات میں کسی قسم کی مداخلت کے رودار نہیں ہیں
البتہ انہیں توقع ہے کہ مصری عوام جس شخص کو بھی اپنا صدر منتخب کریں گےاس سے فلسطینی عوام کو بھی غیرمعمول توقعات وابستہ ہوں گی۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر صلاح الدین بردویل نے ایک عرب خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ مصر کا نیا صدر آزادی فلسطین اور قبلہ اول کو پنجہ یہود سے آزاد کرانے میں ہمارا معاون و مدد گار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حماس سمیت فلسطین کی کوئی بھی سیاسی یا مزاحمتی جماعت کسی ایک بھی مصری امیدوار کی طرف داری نہیں کرتی۔ہم صرف یہ توقع رکھتے ہیں کہ مصری عوام جس شخص کو بھی اپنا صدر منتخب کریں گے وہ فلسطینیوں کے ساتھ بھی وہی برتاؤ کرے گا جو مصری عوام کے ساتھ کرے گا۔
ڈاکٹر بردویل کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین کا حل کیا جانا ہمارا اخلاقی، دینی اور سیاسی فریضہ ہے۔ اس فریضے کی ادائیگی کے سلسلے میں ہم مصری عوام اور اس کی حکومت کو یاد دہانی کراتے رہیں گے۔ ایک دوسرے سوال کے جواب میں حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ مصری عوام کس شخص کو اپنا صدر منتخب کرتے ہیں۔ اس بارے میں ہم کسی قسم کی مداخلت نہیں کرتے، کیونکہ یہ مصری عوام کا اندرونی معاملہ ہے۔ ہم جس طرح فلسطین میں امن واستحکام کے خواہاں ہیں اسی طرح پڑوسی ملک مصر کے امن وسلامتی کے بھی متمنی ہیں۔ فلسطین کی کوئی بھی تنظیم ایسا کام نہیں کرے گی جس سے یہ تاثر جائے کہ فلسطینی مصری عوام کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہے ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین