دوحہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی شعبے کے سینیر نائب صدر ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا ہے کہ صدر عباس کے حکم سے فلسطین میں تنظیم آزادی فلسطین میں شامل جماعتوں پر مشتمل نئی حکومت کی تشکیل کا اعلان امریکا کی صدی کی ڈیل کی سازش کو آگے بڑھانے کی کوشش ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ’’ٹوئٹر‘‘ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں ڈاکٹر ابو مرزوق نے کہا کہ حماس ایسی کسی حکومت کا حصہ ہرگز نہیں بنے گی جو امریکا اور اسرائیل کی خوشنودی کے حصول اور قومی اتفاق رائے کو نظرانداز کرکے قائم کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ صدر عباس کی طرف سے ملک میں ایک نئی حکومت کی تشکیل کی کوشش فلسطینی قوتوں میں موجود اختلافات کو مزید ہوا دینے کے مترادف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک فتح کی طرف سے حماس کو نئی حکومت میں شامل ہونے کی دعوت نہیں دی گئی۔ حماس ایسی فاشسٹ حکومت میں شامل نہیں ہوگی۔
حماس رہنما نے کہا کہ صدر عباس ملک میں مرضی کی حکومت قائم کرکے امریکا کی فلسطین کے خلاف صدی کی ڈیل کی سازش کو کامیاب بنانے کی راہ ہموار کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صدی کی ڈیل میں فلسطینیوں سے ان کے وطن کا 78 فی صد رقبہ چھین لینے اور غرب اردن کے 90 فی صد رقبے کو متبادل اراضی کے طورپر اسرائیلی ریاست کے حوالے کیا جا رہا ہے۔ صدی کی ڈیل قضیہ فلسطین کی پیٹھ پر پہلی اور آخری گولی ہے۔