مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی خاتون رہ نما اور رکن اسمبلی سمیرا الحلائقہ نے عباس ملیشیا کی طرف سے نہتے سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں اور حراست مراکز میں ان پر تشدد پر سخت احتجاج کیا ہے۔
الخلیل شہر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں بند کرنا مفاہمتی معاہدے کی پہلی آواز اور مطالبہ تھا لیکن معاہدے کو ایک ہفتہ گذر جانے کے باوجود زمین پر کوئی تبدیلی نہیں آسکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عباس ملیشیا کی غنڈہ گردی اور شہریوں کو ڈرانے دھمکانے کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور مفاہمت کا کوئی فائدہ دکھائی نہیں دے رہا ہے۔
سمیرا حلائقہ نے صدر محمود عباس اور ان کی جماعت الفتح پر زور دیا کہ وہ نہتے شہریوں کو حراست میں رکھنے کی پالیسی بند کرائیں۔ اگر ایسا نہیں کیا جاتا تو یہ قومی مفاہمت کے خلاف ایک گہری سازش تصور کی جائے گی۔