اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے شعبہ عالمی تعلقات کے سربراہ اسامہ حمدان کا کہنا ہے کہ فلسطینی جماعتوں کے مابین مفاہمت پر عملدرآمد میں مسلسل تعطل کے ذمہ دار صدر محمود عباس ہیں جو ابھی تک اپنی حکومت کی تشکیل اور مغربی کنارے میں سیاسی گرفتاریوں کو روکنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔
خبر رساں ایجنسی ’’قدس پریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے اسامہ حمدان کا کہنا تھا کہ مفاہمت پر عمل درآمد کی طاقت صرف حماس کے پاس نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بات یاد رہنی چاہیے کہ حماس نے مفاہمت پر عمل درآمد کے لیے انتہائی کوشش کی، یہاں تک کے عبوری قومی فلسطینی حکومت کی وزرات عظمی بھی محمود عباس کو دینے پر رضامندی ظاہر کر دی۔
وہ مزید گویا ہوئے ’’لیکن اس سب کے باوجود محمود عباس ہی اب تک اپنی حکومت تشکیل دینے میں بھی ناکام رہے ہیں۔ مزید برآں وہ اب تک مفاہمت کے مطابق مغربی کنارے میں جاری سیاسی گرفتاریاں بھی نہ روک سکے ہیں۔ چنانچہ اب قومی مفاہمت کی راہ میں جو بھی رکاوٹ ہے وہ تحریک فتح کی جانب سے ہے اس میں حماس کا کوئی کردار نہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین