اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے مقبوضہ مغربی کنارے میں حکمران فلسطینی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے
کہ وہ سیاسی گرفتاریوں کا سلسلہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بند کردے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ رام اللہ اتھارٹی کی جانب سے سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں کا نتیجہ ہے کہ فلسطین میں مفاہمت کا پودا پروان نہیں چڑھ رہا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان نے غزہ کی پٹی میں صحافیوں اور اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی سے ہمارا پہلا اور آخری مطالبہ یہ ہے کہ وہ اسرائیل کی منشاء کے تحت اپنے شہریوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں بند کرنے کا سلسلہ بند کردے۔ انہوںنے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی سیکیورٹی فورسز کا خیال ہے کہ وہ سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کو گرفتار کر کے امن وامان قائم کر رہے ہیں لیکن اس طرح کے اقدامات سے امن کی مساعی مزید متاثر ہوں گی۔ سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں عام شہریوں اور سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کی گرفتاریوں نے مغربی کنارے میں امن و امان کی خراب صورت حال میں کئی گنا اضافہ کیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں حماس کے ترجمان نےرام اللہ اتھارٹی کی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے سترہ سیاسی کارکنوں اور بھوک ہڑتالی اسیران کی رہائی کے فیصلے کو سراہا تاہم ان کا کہنا تھا کہ رام اللہ اتھارٹی کی جیلوں میں زیر حراست تمام سیاسی کارکنوں کو رہا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے بیس سیاسی کارکنوں کی رہائی کا اعلان کیا گیا تھا بعد ازاں صرف سترہ کو رہا کیا گیا ہے بقیہ تین کارکن ابھی تک جیلوں میں غیر قانونی طورپر محروس ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین