فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں حکمراں فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام سیکیورٹی فورسز نے حریت پسند تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے اراکین کے خلاف ایک نیا کریک ڈاؤن آپریشن شروع کیا ہے۔
یہ آپریشن گذشتہ کئی روز سے جاری ہے۔ پیر کے روز بھی عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے مغربی کنارے کے کئی شہروں میں حماس کے دفاتر، اراکین کے گھروں اور تعلیمی اداروں میں چھاپے مارے۔ تلاشی کی کارروائیوں میں یونیورسٹی کے دو طلبہ سمیت کم سے کم تین افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں عباس ملیشیا کی حماس کے اراکین کے خلاف کارروائیاں گذشتہ کئی روز سے جاری ہیں۔ پیر کے روز نابلس میں جامعہ النجاح میں عباس ملیشیا کے عناصر نے حملہ کیا اور جامعہ کے ایک ہاسٹل کی توڑپھوڑ کے بعد وہاں سے دو طلبہ کا حراست میں لے لیا۔ طلبہ کی کتب اور ان کا دیگر سامان بھی قبضے میں لے لیا گیا۔ اس دوران کئی طلباء کو ہراساں کیا گیا اور ان کی قیمتی اشیاء قبضے میں لے لی گئیں۔
ادھر طولکرم شہرمیں بھی تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک فلسطینی شہری کو حراست میں لے لیا گیا۔ حراست میں لیے گئے نوجوان کا تعلق اسلامی تحریک مزاحمت حماس سے بتایا جاتا ہے۔
عباس ملیشیا نے مغربی کنارے کے کئی دوسرے شہروں رام اللہ، سلفیت، الخلیل اور قلقیلیہ میں بھی حماس کے اراکین کے خلاف تلاشی کی کارروائیاں کیں اور کریک ڈاؤن کیا، تاہم کسی گرفتاری کی اطلاع نہیں مل سکی، عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے کئی سابق اسیران کو خود کو سیکیورٹی مراکز میں پیش ہونے کے نوٹسز بھی جاری کیے ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین