اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے سیاسی شعبے کے نائب صدر ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے جنگ سے تباہ حال غزہ کی پٹی کی تعمیرنو میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کو ایک گہری سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رکاوٹوں کا مقصد فلسطینی قوم کو صہیونی دشمن کے سامنے جھکنے پر مجبور کرنا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ابو مرزوق نے کہا کہ اہالیان غزہ کو کئی قسم کے بحرانوں اور مشکلات کا سامناہے۔ بڑےمسائل میں سے ایک پانی کا مسئلہ بھی ہے اور عین ممکن ہے کہ غزہ کے عوام کو 2020 ء تک بھی صاف پانی کی سہولت نہ مل سکے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے عوام بنیادی ضروریات زندگی کو بھی ترس گئے ہیں۔ قومی حکومت بھی اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی میں ناکام رہی ہے۔ غزہ کو ایندھن، بجلی اور دیگر بنیادی ضروریات فراہم نہیں کی جارہی ہیں۔ غزہ کی تعمیر نو میں بھی رکاوٹیں کھڑی کرکے فلسطینیوں کو صہیونی دشمن کے سامنے سر تسلیم خم کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین