اسلامی تحریک مزاحمت‘‘حماس’’ کے ایک مرکزی رہ نما اور تنظیم کے سیاسی شعبے کے رکن ڈاکٹر خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ غاصب صہیونیوں کے ہاتھوں سلب کیے گیے فلسطینیوں کے حقوق کی واپسی کا واحد راستہ مسلح جہاد ہے۔
حماس پوری قوم کے ساتھ مل کر دشمن کےخلاف جہاد جاری رکھے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس باتوں سے نہیں بلکہ بندوق کے ذریعے آزاد کرائیں گے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس رہ نما ڈاکٹر خلیل الحیہ نے ان خیالات کا اظہار غزہ کی پٹی میں تنظیم کے زیراہتمام منعقدہ ایک عوامی جلسے سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل ختم ہونے کے لیے وجود میں آیا اور اس کا زوال اب زیادہ دور نہیں رہا ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ اس کے باغیوں کے قبضے میں نہیں رہے گی۔
انہوں نے فلسطینی صدر محمود عباس کے اس بیان کی بھی شدید مذمت کی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اسرائیل قائم رہنے کے لیے وجود میں آیا ہے اور اس کے زوال کے حامی نہیں ہیں۔ حماس رہ نما نے کہا کہ جو لوگ اسرائیل کی حمایت کر رہے ہیں ان کا فلسطینیوں کے حقوق کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ جب تک اسرائیلی ریاست قائم ہے فلسطینیوں کو ان کے دیرینہ حقوق نہیں مل سکتے ہیں۔
ڈاکٹر خلیل الحیہ نے کہا کہ اسرائیل نے فلسطین بالخصوص بیت المقدس میں یہودیت کے فروغ کا جو طوفان بدتمیزی برپا کر رکھا ہے اس کی روک تھام کے لیے بندوق ہی واحد راستہ ہے اور فلسطینی اپنے حقوق سے دستبردار ہوں گے اور نہ ہی بندوق چھوڑیں گے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین