(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے کہا ہے کہ جماعت کے اعلیٰ اختیاری وفد نے مصرکے دورے کے دوران مصری حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی شہریوں بالخصوص غزہ کی پٹی کے شہریوں پرعائد پابندیاں اٹھانے کے لیے رفح گذرگاہ کھول دے۔
رپورٹ کے مطابق حماس کے سیاسی شعبے کے رکن ڈاکٹر خلیل الحیہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے مصری حکام سے مذاکرات میں اہالیان غزہ کا مقدمہ لڑنے کی پوری کوشش کی ہے۔ ہم نے قاہرہ سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی کی رفح گذرگاہ کھول دے تاکہ پابندیوں اور سنگین مشکلات کے شکار غزہ کے لاکھوں شہریوں کو سکون کا سانس لینے کا موقع ملے۔ڈاکٹر الحیہ نے کہا کہ قاہرہ میں حماس کے وفد کی مصری انٹیلی جنس چیف سے ملاقات میں دو طرفہ امور، مسئلہ فلسطین کی موجودہ صورت حال بالخصوص رفح گذرگاہ کو فوری کھولے جانے کے موضوع پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مصری حکام سے بات چیت خوش گوار ماحول میں ہوئی۔ مصری حکام کی جانب سے بھی بات چیت میں شفافیت اور ذمہ داری کا مظاہرہ دیکھنے کو ملا۔
خیال رہے کہ حماس کا ایک وفد گذشتہ ہفتے کے روز قاہرہ کے دورے پرگیا تھا۔ حماس کےوفد نے ایک ایسے وقت میں مصر کا دورہ کیا ہے جب دوسری جانب مصری حکومت نے الزام عائد کیا ہے کہ حماس مصرمیں قاتلانہ حملوں میں ملوث ہے۔ حماس کی جانب سے قاہرہ حکومت کے الزامات کی سختی سے تردید کی گئی ہے۔