رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ صدر عباس کا بیان نہایت افسوسناک اور قوم کے اجتماعی شعورفیصلوں کے منافی ہے۔ قوم اسرائیلی دشمن کے ساتھ فوجی شعبے سمیت کسی بھی میدان میں تعاون کی حامی نہیں ہے۔
ترجمان نے کہا کہ صدر عباس فلسطینی اتھارٹی کے انٹیلی جنس چیف ماجد فرج کے ایک متنازع بیان پرانہیں تحفظ دلانے کی کوشش کررہے ہیں مگرصدر عباس کے بیان سے ماجد فرج کو بری الذمہ قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ فلسطینی اتھارٹی کا سیکیورٹی تعاون جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل سے سیکیورٹی تعاون ہماری ذمہ داری ہے اور ہم اپنی ذمہ داریاں انجام دیتے رہیں گے۔
ان کے بیان سے قبل فلسطینی اتھارٹی کے انٹیلی جنس چیف ماجد فرج نے اعتراف کیا تھا کہ عباس ملیشیا اسرائیل کے دفاع کے لے سرگرم ہے اور اس نے پچھلے دو ماہ میں اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی 200 مزاحمتی کارروائیوں کو ناکام بناتے ہوئے 100 مزاحمتی کارکنوں کو حراست میں لیا ہے۔