مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائیٹ’’فیس بک‘‘ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں ڈاکٹرابو مرزوق نے تنظیم آزادی فلسطین پر زور دیا کہ وہ فلسطین کی تمام نمائندہ جماعتوں کا ایک اجلاس بلا کر ملک کو درپیش اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کوئی متفقہ لائحہ عمل مرتب کرے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی گذرگاہوں، ملازمین، تعمیر اور مصر کے ساتھ غزہ کی کشیدگی اہم مسائل ہیں۔ ان کے حل کے لیے پی ایل او کو فوری اور موثر فیصلے کرنا ہوں گے۔
ڈاکٹر ابو مرزوق نے کہا کہ فلسطینی مجلس قانون ساز کونظر انداز کرکے ملک میں کسی قسم کے سیاسی فیصلے پائیدار نہیں ہوسکتے ہیں۔ اس لیے مجلس قانون ساز کو دوبارہ فعال ادارہ بنایا جائے اور اس کے فیصلوں اور وضع کردہ قوانین پر عمل درآمد کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مصر اور فلسطینی تنظیموں کے درمیان حالیہ کشیدگی ایک اہم قومی مسئلہ ہےجسے نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصر اور فلسطینی قوم کے مفادات یکساں ہیں۔ فلسطینیوں اور مصر کے درمیان اختلافات کا فائدہ صرف اسرائیل کو ہوگا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین