رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ حماس فلسطینی اسیران کے ساتھ یکجہتی اور ان کی رہائی کے لیے ہرسطح پر کوششیں جاری رکھے گی۔ قیدیوں کی دشمن کی جیلوں سےرہائی کے لیے میدان میں ہونے والی کوششوں اور مجاھدین کے ساتھ تعاون کی تمام کوششیں بھی جاری رکھی جائیں گی تاکہ اسرائیلی جیلوں سے فلسطینیوں کو رہائی دلوانے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جاسکیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی قید خانوں میں بند فلسطینیوں کی رہائی فلسطینی تحریک آزادی اور تحریک مزاحمت کے پروگرام کا حصہ ہے۔ اب یہ کام فلسطینی مجاھدین کا ہے کہ وہ اپنے قیدیوں کو چھڑانے کے لیے دشمن کے فوجیوں کو جنگی قیدی بنائیں۔
اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ اصول تبدیل نہیں ہوتے۔ فلسطینی شہداء کی رہائی کے لیے ہماری کاوشیں آج بھی اسی طرح جاری ہیں جس طرح ماضی میں رہی ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ فلسطینی شہداء کے بعد قوم کے لیے سب سے زیادہ قربانیاں ہمارے اسیران دے رہے ہیں جنہوں نے اپنی زندگیوں کے قیمتی سال دشمن کی جیلوں کی نذر کررکھے ہیں۔
