اسرائیلی فوج نے اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سرکردہ اسیر رہنما ابو وردہ کی اہلیہ کو گرفتار کر لیا۔ صہیونی فوجیوں کے ہاتھوں نورا الجعبری کی گرفتاری کے بعد ان کا نو سالہ بیٹا بغیر والدین کے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔
ابو وردہ کے اہل خانہ کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے اسیر رہنما کی اہلیہ نورا الجعبری کو انکے والد کے گھر سے گرفتار کر کے انہیں غزہ کے جنوب مغربی الفوار مہاجر کیمپ میں ابو وردہ کے آبائی گھر منتقل کر دیا۔
اسیر رہنما ابو وردہ کی والدہ نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے نورا کو گرفتار کرنے سے پہلے سارا گھر تلپٹ کیاا جس کے بعد انہیں ہتھکڑیاں لگا کر نامعلوم منزل کی طرف لے گئے۔ شقی القلب اسرائیلی فوجیوں کو نو سالہ بچے کی والدہ کو گرفتار کرتے اس بات کا ذرا خیال نہیں آیا کہ ماں کے بغیر ان کے بیٹے کی دیکھ بھال کون کرے گا۔
ابو وردہ کو سن 2000ء میں شروع ہونے والی تحریک جہاد [انتفاضہ] کے دوران حماس کے عسکری ونگ القسام برگیڈ کے پلیٹ فارم سے متعدد جہادی کارروائیاں کرنے کی پاداش میں اسرائیلی عدالت نے 48 مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی۔
ادھر مقبوضہ بیت المقدس میں قابض اسرائیلی فوجیوں نے پانچ فلسطینیوں کو حراست میں لے کر مقدس شہر کی سکیورٹی بڑھا دی ہے۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ مقبوضہ بیت المقدس کے داخلی دروازے اور مسجد اقصی کے گیٹ پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین