فلسطینی اسلامی تحریک مزحمت "حماس” کے ایک مرکزی رہ نما اور جماعت کے لبنانی پناہ گزینوں کے امور کے ذمہ دار رافت مرہ نے کہا ہے کہ لبنان میں موجود فلسطینیوں کے
مہاجر کیمپوں بالخصوص نہر البارد خیمہ بستی میں فلسطینی مہاجرین کے ساتھ ناروا سلوک کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لبنانی حکومت کی جانب سے فلسطینی مہاجرین کے بارے میں شکایات بے جا ہیں۔ اگر فلسطینی مہاجرین احتجاج کر رہے ہیں یا وہ لبنانی حکومت کی بات نہیں مان رہے ہیں تو ان پر جاری مظالم کا فطری رد عمل ہے۔
رافت مرہ نے ان خیالات کا اظہار مرکزاطلاعات فلسطین کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر لبنان میں فلسطینی مہاجرین کے حالات بہتر کرنے اور ان کی حقوق کی فراہمی کی کوئی سنجیدہ کوشش نہ کی گئی تو مہاجرین تحریک انتفاضہ شروع کرسکتے ہیں۔ انہوں نے فلسطینی پناہ گزینوں کے نمائندگان، فلسطینی سیاسی اور مزاحمتی تنظیموں اور لبنانی حکومت کے درمیان پناہ گزینوں کے مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔
رافت مرہ نے کہا کہ جب تک فلسطینی پناہ گزینوں کے جائز مطالبات اور حقوق پورے نہیں کیے جاتے لبنانی حکومت کی شکایات دور نہیں کی جاسکتیں۔
خیال رہےکہ اسرائیل کے فلسطین میں ناجائز قیام کے بعد لاکھوں فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے نکال دیا گیا تھا، ان میں بڑی تعداد میں شہری پڑوسی عرب ملکوں شا، عراق،لبنان، مصر اور شام میں پناہ حاصل کرنے پر مجبور ہوئے۔ لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کو دوسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا ہے اور فلسطینی مہاجرین کے ساتھ دوسرے درجے کے انسانوں ہی جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین