اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے مرکزی رہ نما اور سابق وزیرخارجہ ڈاکٹر محمود الزھار کے سربراہی میں ایک اعلیٰ سطح کے وفد نے لبنان کا دورہ کیا ہے۔ اپنے دورے کے دوران ڈاکٹر محمود الزھار نے لبنانی حکومت پر زوردیا ہے کہ وہ اپنے ہاں مقیم فلسطینی پناہ گزینوں کو ان کے حقوق کی فراہمی میں کسی قسم کی کوتاہی کا مظاہرہ نہ کرے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق بیروت پہنچنے کے بعد ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حماس رہنما نے کہا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کو لبنانی حکومت کی خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ وہ حالیہ کچھ عرصے میں لبنان میں مہاجر کیمپوں کا کئی مرتبہ دورہ کر چکے ہیں۔ اس دوران انہوں نے یہ بات نوٹ کی ہے کہ پناہ گزین کیمپوں میں فلسطینیوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہی ہوا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر الزھار کا کہنا تھا کہ بیروت حکومت نے فلسطینی پناہ گزینوں کو لبنانی شہریوں کے مساوی حقوق کی فراہمی کا وعدہ کیا تھا تاہم تاحال یہ وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ فلسطینی مہاجرین کو بھی عام شہری کا درجہ دے کر انہیں روزگار سمیت دیگر مواقع سے فائدہ اٹھانے کا حق فراہم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینیوں کو ہمیشہ کے لیے کسی دوسرے ملک پر بوجھ نہیں بنانا چاہتے ہیں۔ ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ مہاجرت کی زندگی بسر کرنے والے تمام فلسطینی اپنے وطن واپس لوٹیں، یہی وجہ ہے کہ حماس روز اول سے فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کے مطالبے پر کام کر رہی ہے۔
ایک سوال کےجواب میں ڈاکٹر الزھار نے کہا کہ مجھے یہ سن کرخوشی ہوئی ہے کہ لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے سب سے بڑے کیمپ”نہر البارد” کی تعمیر نو کا کام شروع ہو رہا ہے۔ کیمپ کی تعمیر نو فلسطینیوں کو لاطینی امریکا بھجوانے سے بہتر ہے۔ حماس مہاجر کیمپوں میں تمام سہولیات کی فراہمی کی کوششوں کا خیرمقدم کرتی ہے اور اس ضمن میں لبنانی حکومت سے بھی تعاون جاری رکھے گی۔