(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس نے ذرائع ابلاغ میں اسرائیلی فوجیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے حوالے سےخبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ خبریں بے بنیاد ہیں۔
اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے قیدیوں کےتبادلے کے لیے ہونے والی کوششوں کی ناکامی کی ذمہ داری صہیونی ریاست پرعاید کرتےہوئے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے مصری اعلیٰ حکام کے وفد نے غزہ کا دورہ کیا جہاں اسرائیلی فوجیوں کے بدلے میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا گیا تاہم صیہونی وزیراعظم کی ہٹ دھرمی کے باعث معاملہ غیر ڈیڈ لاک کا شکار ہے قیدیوں کے تبادلے کی خبریں بنیادہیں۔
حماس ترجمان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ صیہونی ریاست اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے ہونے والی مساعی میں کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی ہے ، انھوں نے کہا کہ حماس کی تجاویز کو صیہونی حکام نے سنجیدگی سے نہیں لیا ، حماس کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ دو حصوں میں کیا جائے جیسا کہ 2011 میں طے پایا تھا لیکن صیہونی وزیراعظم کی جانب سے اس پر کوئی پیشرفت کا عندیہ نہیں ملا ہے جس کے باعث یہ معاملہ تاحال تعطل کا شکار ہے ۔
حماس ترجمان نے کہا کہ صیہونی میڈیا میں قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے شائع ہونے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ ان خبروں کی اشاعت کا مقصد نیتن یاھو کا مخصوص سیاسی انتخابی ایجنڈا ہے جس کے لیے وہ پہلے سے تیاری کر رہے ہیں، نیتن یاھو اپنے قیدیوں کو چھڑانے کے لیے ہونے والی کوششوں سے فرار اختیار کررہا ہے۔