(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے برطرف شدہ وزیرِ سلامتی یوآن گیلنٹ نے صیہونی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ "اسرائیل غلطی کرے گا اگر وہ حماس کو تباہ کرنے کے لیے دوبارہ جنگ شروع کرتا ہے، دوبارہ جنگ شروع کرنے کے لئے ضروری ہے کہ پہلے تمام یرغمالیوں کو واپس لایا جائے۔”
آج (منگل) کو امریکہ میں اپنی پہلی عوامی تقریر کے دوران، جب وہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے دوسرے مرحلے پر بات کر رہے تھے، تو انہوں نے کہا کہ "قیدیوں کو واپس لانے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ جنگ کے اہداف حاصل کیے جا سکیں”لیکن اگر ہم نے قیدیوں کی واپسی سے پہلے حماس کا خاتمہ کر دیا، تو ہمارے پاس کوئی قیدی ژندہ نہیں بچے گا۔”
نیتن یاہو کی جنگ کی دھمکی
گزشتہ روز، غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ "اسرائیل فوری طور پر غزہ میں دوبارہ جنگ شروع نہیں کر رہا”، لیکن جنگ میں واپسی کے امکان کو رد نہیں کیا "ہمیں شاید ایسا کرنا پڑے۔”
"ہآرتس” اخبار کی رپورٹ
اسی روز، معروف اسرائیلی اخبار ہآرتس نے اپنی اداریہ میں لکھا کہ "جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر بات چیت 16 ویں دن شروع ہونی تھی، لیکن پہلا مرحلہ ختم ہو چکا اور یہ بات چیت ہوئی ہی نہیں، جس کے نتیجے میں اب بھی 59 قیدی غزہ میں موجود ہیں۔”
اخبار کے مطابق، "قیدیوں کی واپسی کا راستہ پہلے مرحلے میں توسیع یا غزہ کے عوام کو بھوکا مارنا نہیں، بلکہ دوسرے مرحلے میں پیش رفت کرنا ہے، جس میں جنگ بندی اور غزہ سے صیہونی فوجیوں کا انخلا شامل ہے، جیسا کہ معاہدے میں طے پایا تھا۔”