• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
جمعرات 27 نومبر 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home حماس

قومی حکومت کی برطرفی محمود عباس کا آمرانہ فیصلہ ہے،قبول نہیں کرتے:حماس

بدھ 17-06-2015
in حماس
0
plf dictator
0
SHARES
0
VIEWS

اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے قومی حکومت کی سبکدوشی سے متعلق صدر محمود عباس کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اسے آمرانہ اور غیر جمہوری فیصلہ قرار دیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ محمود عباس کے فیصلے سے ایسے لگ رہا ہے کہ وہ ہواس باختہ ہوچکے ہیں اور سرپٹ آگے کی جانب دوڑے جا رہے ہیں۔

خیال رہے کہ منگل کے روز فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے رام اللہ میں "فتح” کی سینٹرل کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا تھا کہ وزیراعظم رامی الحمداللہ کی قیادت میں قائم قومی حکومت اگلے چوبیس گھنٹوں میں تحلیل کردی جائے گی، تاہم انہوں نے حکومت کی اچانک سبکدوشی کے فیصلے کی وجہ بیان نہیں کی۔

قومی حکومت میں شامل حماس کے ترجمان ڈاکٹر صلاح الدین بردویل نے مرکزاطلاعات فلسطین سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محمود عباس کا فیصلہ آمرانہ اور غیر جمہوری ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ جمہوری روح سے عاری ہیں۔ قومی حکومت کی تشکیل تنہا محمود عباس کا فیصلہ ہرگزنہیں تھا اس لیے حکومت کی سبکدوشی کی ضرورت تھی تو اس پرحماس سمیت تمام دوسری جماعتوں سے بھی مشاورت کرنا چاہیے تھی۔

ایک سوال کے جواب میں حماس کے ترجمان نے کہا کہ صدر عباس کی جانب سے یک طرفہ طورپر قومی حکومت کو سبکدوش کرنے کا اعلان ملک میں کئی قسم کی سیاسی پیچیدگیاں پیدا کرنے کاموجب بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی حکومت کو تحلیل کرنے کا نہیں بلکہ اسے زیادہ با اختیار بنانے کی ضرورت تھی لیکن محمود عباس نے ڈکٹیٹر شپ کا مظاہرہ کرتے ہوئے قومی حکومت کو برطرف کرنے کا فیصلہ کیا۔ حماس کو ان کا یہ فیصلہ ہرگزقبول نہیں ہے۔

ڈاکٹر بردویل کا کہنا تھا کہ صدر عباس نے صرف اپنی پارٹی کے اجلاس میں اعلان کیا کہ وہ قومی حکومت کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ اس سے یہ تاثر دیا گیا کہ یہ حکومت صرف فتح کے ارکان پر مشتمل تھی حالانکہ ایسا ہرگز نہیں ہے۔

حماس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ تحریک فتح اس وقت خود داخلی سطح پر انتشار کا شکار ہے اور جماعت میں فیصلہ سازی کا محور صرف صدر محمودعباس بن چکے ہیں۔ اس لیے جماعت کے پاس خود فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں اورنہ فتح صدر محمود عباس کا احتساب کرسکتی ہے۔

ادھر فتح کی انقلابی کونسل کے بعض ارکان کا کہنا ہے کہ نئی قومی حکومت میں نئے وزراء کےتقرر پر غور کیاجا رہا ہے۔ اس سلسلے میں حماس سمیت دوسری سیاسی جماعتوں سے بھی رابطے کیے جائیں گے۔

 

بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین

ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.