مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان ڈاکٹر سامی ابو زھری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وزیراعظم رامی الحمد اللہ نے غزہ اور غرب اردن کی گذرگاہوں کا کنٹرول حکومت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا یہ مطالبہ باعث حیرت ہے۔ فلسطین کی سابقہ حکومت کا کوئی بھی عہدیدار اس وقت کسی گذرگاہ پر تعینات نہیں۔ جتنے لوگ گذرگاہوں پر کام کررہے ہیں وہ سب نئی حکومت کے خود لگائے ہوئے ہیں۔
حماس کے ترجمان نے کہا کہ فلسطینی قومی حکومت غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے کے عوام میں امتیاز برتنا چھوڑ دے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس غزہ کے عوام کا گلا دبانا چاہتے ہیں لیکن انہیں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ قومی حکومت کے سربراہ رامی الحمد اللہ محمود عباس کے ہاتھوں کا کھلونا بننے کے بجائے غزہ کی پٹی کے محصورین کے مسائل کے حل پر توجہ دیں۔
خیال رہے کہ فلسطین میں پچھلے چھ ماہ سے قومی حکومت قائم ہے تاہم اس کے باوجود جنگ سے تباہ حال اور اسرائیلی محاصرے کا شکار غزہ کی پٹی کے عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی ممکن نہیں بنائی جا سکی ہے۔ غزہ کی پٹی کے سابقہ حکومت سے تعلق رکھنے والے ہزاروں ملازمین تنخواہوں کے بغیر کام کررہے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق غزہ کے 40 ہزار ملازمین کو پچھلے سات ماہ سے تنخواہیں نہیں دی جا سکی ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین