اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل کا کہنا ہے کہ تمام فلسطینی جماعتوں کے درمیان اتحاد کے لیے ضروری ہے کہ وہ اسرائیل کیخلاف مسلح مزاحمت کے بنیادی نقطے پر سب متفق ہو جائیں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام جماعتیں اس ملک کی حصہ دار ہیں۔غزہ کی اسلامک یونیورسٹی میں گفتگو کرتے ہوئے خالد مشعل کا کہنا تھا کہ فلسطین اس بات سے بہت بالا ہے کہ ساری ذمہ داری کسی ایک گروہ پر ڈالی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے ہی بعض حلقوں کے بارے میں غلطیا ں کی ہیں۔ ہم تحریک فتح سے کنارہ کشی اختیار نہیں کرسکتے۔ حالیہ غزہ جنگ میں تل ابیب پر راکٹ حملے اسرائیل کی توقع کے برخلاف تھے۔ اسے یاد رکھنا چاہیے کہ ہم اپنے مسلمہ حقوق سے کسی صورت دستبردار ہونگے نہ ہی اپنے بنیادی اصولوں پر کوئی سمجھوتہ کرینگے۔”ہم فلسطین کی ایک ایک بالشت آزاد کروایں گے، حالات چاہے کچھ ہوں، اپنے مسلمہ حقوق اور بنیادی اصولوں سے دستبردار نہیں ہوسکتے”، فلسطینی رہنما نے زور دیا۔پینتالیس سالہ جلاوطنی کے بعد غزہ پہنچنے والے خالد مشعل نے کہا کہ علم بھی فلسطینی قوم کا ایک ہتھیار ہے۔ علم ہی مزاحمت کاروں کے راکٹوں اور دیگر اسلحے کی بنیاد ہے، انہوں نے اسرائیلی حملوں اور شدید مخالفت کے باوجود اسلامک یونیورسٹی غزہ کی بہتر کارکردگی کو خراج تحسین پیش کیا۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین