اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ عزت رشق نے عالم اسلام کے عظیم سکالر ڈاکٹر شیخ یوسف قرضاوی کو غزہ کے دورے کی اجازت دینے پر فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے کی گئی تنقید پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
امت مسلمہ اور عالم اسلام کے مسائل پر دینی رہنمائی کے حوالے سے بے مثال کردار ادا کرنے والے شیخ یوسف قرضاوی کو غزہ حکومت کے وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ نے غزہ کے دورے کی اجازت دی جس پر مغربی کنارے کی فلسطینی اتھارٹی نے برا منایا تھا۔
انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کے اس رویے کو فلسطینی قوم کو برا بنانے پر مبنی اقدام قرار دیا اور کہا کہ یہ تنقید فلسطینی اخلاقیات اور سماجی ضابطوں کے بھی منافی ہے۔ اس سے فلسطینی تقسیم کی دراڑیں مزید بڑھ گئی ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی نے فلسطینی مفاہمت پر عمل درآمد کے راستے میں ایک نئی رکاوٹ کھڑی کردی ہے۔
حماس کی جانب سے بیان فلسطینی اتھارٹی کی وزارت داخلہ کے اس بیان کے رد عمل میں آیا ہے جس میں وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ غزہ میں حماس کے زیر انتظام قائم حکومت کے وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ کی جانب سے شیخ یوسف قرضاوی کو ویزا جاری کرنا درست نہیں۔
یاد رہے کہ اسماعیل ھنیہ نے غزہ آنے والے تمام عالم اسلام کے تمام رہنماؤں کو ویزا دینے کا اعلان کر رکھا ہے، دنیا بھر کی معروف شخصیات چھ سال سے اسرائیلی محاصرے میں گھری غزہ کی پٹی کا دورہ اس لیے کر رہے ہیں تاکہ علامتی طور پر غزہ کے محاصرے کے خلاف احتجاج ہو سکے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین