ذرائع ابلاغ کے مطابق اتوار کے روز حماس اور فتح کےمذاکرات کے بعد آج قاھرہ میں تمام فلسطینی تنظیموں کی کانفرنس شروع ہو گئی ہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس کا مجموعی ماحول خوشگوار تھا۔
’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کے نمائندے کے مطابق اس اجلاس میں فلسطین کے متعدد مسائل زیر غور آئیں گے جن میں بالخصوص سماجی مفاہمت۔ سیاسی گرفتاریوں، غزہ سے مغربی کنارے آنے والوں کے لیے پاسپورٹ کا اجراء اور اعتماد کی بحالی کے دیگر اقدامات شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں متوقع طور پر فلسطینی قومی حکومت، انتخابات اور تنظیم آزادی فلسطین کو دوبارہ فعال کرنے کے موضوعات پر بحث نہیں ہو گی، ذرائع نے بتایا کہ ان معاملات پر اتوار کے روز فتح اور حماس کے مابین بات چیت ہوچکی ہے، انہیں آئندہ جمعرات کو تمام جماعتوں کے اجلاس میں موضوع گفتگو بنایا جائے گا۔
مصری ذرائع نے بتایا کہ اجلاس کا آغاز مصری انٹیلی جنس ایجنسی کے عہدیدار نے گفتگو سے ہوا، جنہوں نے مفاہمتی معاہدے پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا اور حماس اور فتح سے اپیل کی کہ وہ آج کے دن کو تقسیم اور وحدت میں فرق کرنے والا دن بنا دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کا اجلاس گفتن، شنیدن،برخاستن کے بجائے عملی نتائج کا حامل ہونا چاہیے۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس سے قبل تحریک فتح نے غزہ کی پٹی اور دمشق کی متعدد تنظیموں کی اجلاس میں شرکت سے انکار کیا جس کے بعد ان جماعتوں کے اراکین اور فتح کے رہنماؤں میں تکرار ہوئی۔
بہ قول ذرائع اس تکرار کے بعد غزہ اور دمشق سے آنے والی آٹھ فلسطینی تنظیموں کے وفود کو اجلاس میں شرکت سے رکنا پڑا۔ ذرائع کے مطابق سٹرگلفرنٹ، فتح الانتفاضہ، کمیونسٹ پارٹی، تحریک احرار، المجاہدین بریگیڈ، قومی مزاحمتی کمیٹیز، قومی مزاحمتی تحریک اور گرج نام کی تنظیمیں فتح کے اعتراض کے بعد اجلاس میں شرکت نہیں کر رہیں۔