(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس کا کہنا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل سے خطے میں جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا اور سنگین نتائج برآمد ہوں گے جس کے براہ راست ذمہ دار امریکا اور اس کے حواری ہوں گے ۔
مقبوضہ فلسطین میں صیہونی جرائم کے خلاف برسرپیکار اسلامی تحریک مزاحمت’ حماس نے عراق میں ایرانی پاسداران انقلاب کی ذیلی تنظیم القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی امریکی بمباری میں شہادت کو امریکا کی کھلی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے خبردار کیا گیا ہے کہ امریکا کی عراق میں کی گئی جارحیت کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے جس کے براہ راست ذمہ دار امریکا اور اس کے حواری ہوں گے ۔
حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی کمانڈر ابو مہدی المہندس پر امریکا کا بزدلانہ حملہ جارحیت ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
حماس کا کہناہے کہ مشکل اور دکھ کی اس گھڑی میں حماس اور پوری فلسطینی قوم ایران کے ساتھ کھڑی ہے۔ حماس نے امریکی فوج کے حملے میں مارے جانے والے ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کے اہل خانہ اور ایرانی عوام سے بھی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہید کمانڈر کے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے۔
واضح رہے کہ کمانڈر قاسم سلیمانی کو جمعرات کی شب رات ایک بجے امریکی فوج نے ایک فضائی آپریشن میں اس وقت نشانہ بنایاجب وہ بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے باہرآرہے تھے ، حملے میں امریکی ڈرون طیارے کی مدد سے چار میزائل گرائے گئے جس کے نتیجے میں جنرل قاسم سلیمانی اور دیگر شہید ہوئے ۔