اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس نے غزہ کی پٹی کے علاقے نصیرات میں ایک ڈرامہ پیش کیا جس میں اسرائیلی جیلوں کی طرح کی ایک جیل کا منظر پیش کیا گیا، پیش کیے جانے والے اس فنی نمونے میں آخر کار فلسطینی اسیران اس جیل کی دیوار توڑنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔
پیش کی جانے والے اس ڈرامے میں صہیونی عقوبت خانوں میں فلسطینی قیدیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو بھی بڑے خوبصورت انداز میں پیش کیا ہے۔ ایک چھوٹے سے کمرے جس میں مطبخ اور باتھ روم بھی شامل ہے جس کی وجہ سے قیدی شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔
اس ڈرامے میں قیدیوں کے اس خاص سیل کا منظر بھی پیش کیا گیا جس میں اسیران کے رشتے دار اپنے پیاروں سے ملاقات کرتے ہیں۔ ان مناظر میں قیدیوں کی ملاقات کے دوران کی جانے والی سختیوں کو پیش کیا گیا ہے۔
دوسری جانب رابطہ اسیران فورم کے سربراہ توفیق ابو نعیم نے صہیونی عقوبت خانوں سے رہائی پانے والے اسیران کی رہائی کے بارے میں بتایا کہ ان کی رہائی جیلوں پر حملوں اور اسرائیلی فوجیوں کی اغوا کرکے ہی ممکن ہے۔
انہوں نے فلسطینیوں کی مزاحمتی تحریک کے اسیران کی رہائی میں کردار پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ہم عہد کرتے ہیں کہ صہیونی عقوبت خانوں میں انسانیت سوز مظالم کے شکار اپنے قیدیوں کو رہا کرا کر دم لیں گے۔
ابو نعیم نے سرکاری اداروں اور انسانی حقوق کی عالمی اور مقامی تنظیموں سے اپیل کی کہ صہیونی عقوبت خانوں میں انتہائی کس مپرسی کی حالت میں رہنے والے فلسطینی قیدیوں کے حالات کی بہتری کے لیے کردار ادا کیا جائے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین