غزہ(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے کہا ہے کہ فلسطینی قوم کے دیرینہ اور مسلمہ حقوق کا حصول پہلی ترجیح ہے اور سلب شدہ حقوق کےحصول کے لیے تمام وسائل کا بھرپور استعمال کریں گے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ آنے والے دنوں میں غزہ میں آنے والے غیرملکی وفود اور سفارت کاروں کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں فلسطینی قوم کے حقوق کو اولین ترجیح دی جائے گی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ کے عوام کے مسائل کے حل کے لیے ہرممکن کوشش کریں گے اور اس حوالے سے حماس بین الاقوامی رابطہ کاروں اور ثالثوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ حماس غزہ کے دورے پرآنے والے وفود کے ساتھ رابطے میں ہے اور غیرملکی وفود کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں میں فلسطینیوں کے حقوق پر کھل کربات کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 30 مارچ کو غزہ کی پٹی میں عوامی ملین مارچ منعقد کیا جائے گا جس میں لاکھوں فلسطینیوں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ترجمان نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں جاری احتجاجی تحریک اپنے منطقی انجام تک پہنچائی جائے گی۔ گذشتہ ایک سال کے دوران غزہ میں مظاہرین نے اپنے حقوق کے حصول کے لیے 260 جانوں کے نذرانے پیش کیے ہیں جب کہ ہزاروں فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔